حسابات

۱۔ کمپنیوں کے لئے لازم ہے کہ وہ آڈٹ شدہ سالانہ گوشوارے جمع کروائیں:

درج ذیل کمپنیوں کے لئے لازم ہے کہ وہ رجسٹرار کے پاس آڈٹ شدہ سالانہ گوشوارے جمع کروائیں:

  • تمام پبلک کمپنیاں (بشمول غیر منافع بخش اداروں اور لمیٹڈ کمپنیاں بذریعہ ضمانت) ؛ اور
  • پچھتر لاکھ روپے یا زائد سرمایہ حصص رکھنے والی نجی کمپنیاں

۲۔ آڈٹ شدہ سالانہ گوشوارےجمع کروانا:

کمپنیات آرڈیننس ۱۹۸۴ (آرڈیننس) کے دفعہ ۲۴۲ کی شرائط کے تحت ہر لسٹڈ کمپنی کے لئے لازم ہے کہ وہ سالانہ اجلاسِ عام کے تیس دن کے اندر اندرآڈٹ شدہ سالانہ گوشوارے کی تین باقاعدہ دستخط شدہ/تصدیق شدہ نقول ، جب کہ دیگر کمپنیوں کی صورت میں ، کم از کم دو نقول رجسٹرار کے پاس جمع کروائیں۔ مزید برآں آرڈیننس کے دفعہ ۲۳۳ کے تحت ، ہر لسٹڈ کمپنی کے لئے لازم ہے کہ وہ آڈٹ شدہ سالانہ گوشوارے کی پانچ نقول سالانہ اجلاسِ عام کے انعقاد سے کم ازکم اکیس دن قبل رجسٹرار او رکمیشن کے پاس جمع کروائیں۔

۳۔ سالانہ گوشواروں پر دستخط/کی توثیق

لازم ہے کہ سالانہ گوشوارے ڈائریکٹروں کے منظور کردہ ہوں اور انتظامی افسرِ اعلیٰ اور کم از کم ایک دائریکٹر کے دستخط شدہ ہوں۔ جہاں انتطامی افسرِ اعلیٰ فی الوقت پاکستان میں موجود نہیں ہے تو ،کمپنی کے فردِ توازن اور نفع و نقصان کے کھاتے یا آمدن و خرچ کے کھاتے پر فی الوقت پاکستان میں موجود ڈائریکٹروں میں سے کوئی سے دو کے دستخط ثبت ہونے ضروری ہیں۔

۴۔ گوشوراے پیش کرنے کے ضمن میں ڈائریکٹر کی ذمہ داری:

آڈٹ شدہ سالانہ گوشوارے لازماً ڈائریکٹروں سے منظور کروائے جائیں (آرڈیننس کے دفعہ ۱۹۶ کا تقاضا) اور پھر کھاتہ جات کی بند ش کے چار ماہ کے اندر سالانہ اجلاسِ عام کے سامنے رکھے جائیں۔ (دفعہ ۲۳۳)

۵۔ گوشواروں کی پرنٹنگ:

لسٹڈ کمپنیوں کے لئے لازم ہے کہ وہ سالانہ گوشواروں بمعہ اطلاع نامہ، ہدایات اور آڈیٹروں وغیرہ کی رپورٹیں کی کافی تعدا دمیں نقول چھپوائیں اور انہیں اراکین، کمیشن، سٹاک ایکسچینج اور رجسٹرار کو بھجوائیں۔

۶۔ گوشوارے پیش کئے جانے کے اوقات

پہلے سالانہ گوشوارے:

پہلے سالانہ گوشوارے پہلے سالانہ اجلاس کے سامنے پیش کئے جانے لازم ہیں جس کا کمپنی کی تشکیل کے اٹھارہ ماہ کے اندر اندر منعقد کیا جانا ضروری ہے تاہم کھاتوں کی بندش کے چار ماہ کے اندر اندر گوشوارے سالانہ اجلاسِ عام میں پیش کئے جانے ضروری ہیں۔

بعد ازاں سالانہ گوشوارے پیش کرنا:

اس کے بعد ایک بار سالانہ گوشوارے سالانہ اجلاسِ عام کے موقع پر پیش کئے جانے ضروری ہیں اور ہر تقویمی سال کے دوران یہ اجلاس ایک بار منعقد کیا جانا ضروری ہے۔ ،

گوشوارے پیش کئے جانے کے عرصے میں توسیع:

لسٹڈ کمپنی کی صورت میں کمیشن اور کسی دیگر صورت میں رجسٹرار کمپنی کی درخواست پر کسی خصوصی صورت میں اس عرصے میں ایک ماہ کی توسیع دے سکتا ہے۔

۷۔ سالانہ گوشواروں کا دورانیہ:

گوشواروں کا دورانیہ بارہ ماہ سے تجاوز نہیں کرنا چاہیے۔

۸۔ بارہ ماہ سے زائد دورانیہ کے سالانہ گوشواروں کی تیاری کے لئے اجازت:

کمپنی کی درخواست پر اور خصوصی حالات کے تناظر میں رجسٹرار بارہ ماہ سے زائد دورانیہ کے سالانہ گوشواروں کی تیاری کی اجازت دے سکتا ہے۔

۹۔ بارہ ماہ سے زائد دورانیہ کے سالانہ گوشواروں کی تیاری کے لئے اجازت کی درخواست:

اس درخواست کے لئے درج ذیل کوائف درکار ہیں:

  • کمپنی کا رجسٹریشن نمبر، نام اور پتہ۔
  • موجودہ مالی سال جس کے لئے کھاتہ جات سے متعقلہ فردِ توازن، نفع و نقصان کا کھاتہ اور دیگر بیان اور رپورٹیں سالانہ اجلاسِ عام کے سامنے پیش کی گئیں۔
  • مجوزہ مالی سال جس کے لئے کھاتہ جات سے متعقلہ فردِ توازن، نفع و نقصان کا کھاتہ اور دیگر بیان اور رپورٹیں جمع کروایا جانا ضروری ہے۔
  • بارہ ماہ سے زائد دورانیہ کے سالانہ گوشواروں کی تیاری کی اجازت کی درخواست دینے کی وجوہات اور اس ضمن میں ثبوت۔
  • درخواست بہمراہ گزشتہ آڈٹ شدہ سالانہ گوشوارے اور نفع و نقصان کھاتہ ہوگی۔
  • چھٹے جدول کے مطابق درخواست مقرر ہ رقم بطورِ فیس کا چالان /اور اقرار نامہ جس میں یہ حلف ہو کہ درخواست کے کوائف درست ہیں درخواست کے ہمراہ ہو گا۔
  • درخواست نقل بمطابق میں جمع کروائی جائے گی اور ایسی صورت میں کہ جب درخواست کمیشن یا رجسٹرار کو بھیجی گئی درخواست کی ایک نقل کمپنی رجسٹریشن دفتر بھی بھجوائی جائے۔

۱۰۔ سالانہ کھاتوں کا آڈٹ

فردِ توازن اور نفع و نقصان کے کھاتے اور کھاتہ جات برائے آمدن و خرچ کمپنی کے دستوری آڈیٹر سے آڈٹ شدہ ہوں اور آڈیٹر کی رپورٹ سالانہ گوشواروں کے ہمراہ لف ہو۔ (دفعہ ۲۳۳)

۱۱۔ سالانہ گوشوارے رجسٹرشدہ دفتر میں رکھے جائیں:

سالانہ گوشواروں کی ایک نقل کمپنی اراکین کے معائنہ کی غرض سے سالانہ اجلاسِ عام سے اکیس دن قبل کے عرصہ کے لئے کمپنی کے رجسٹر شدہ دفتر میں رکھی جائے ۔

۱۲۔ آڈیٹروں کی رپورٹ:

آڈیٹروں کے لئے لازم ہے کہ وہ کمپنیات ( عمومی احکامات اور فارمز) قواعد ۱۹۸۵ میں دئے گئے فارم ۳۵ الف اور ۳۵ ب میں فراہم کردہ شکل میں اپنی رپورٹ دیں۔

گوشوارے جمع نہ کروانے پر جرمانہ (دفعہ ۲۴۲) :

اگر کمپنی مقررہ وقت کے اندر اندر گوشوارے جمع کروانے میں ناکام ہو جاتی ہے تو کمپنی اور کمپنی کا ہر افسر جو دانستہ ناکامی کا مرتکب ہو جرمانہ کا سزاوار ہو گااگر یہ ارتکاب لسٹڈ کمپنی کی جانب سے ہے تو جرمانہ کی حد دس ہزار روپے تک ہو سکتی ہے اور بعد ازاں دو سو روپے روزانہ اولین ناکامی کے دن کے بعد جتنے عرصہ تک نادہندگی جاری رہتی ہے؛ اور (ب) اگرناکامی کسی دیگر کمپنی سے متعلقہ ہےتو جرمانہ کی حد دوہزار روپے تک ہو سکتی ہے اور بعد ازاں پچاس روپے روزانہ اولین ناکامی کے دن کے بعد جتنے عرصہ تک نادہندگی جاری رہتی ہے۔

سہ ماہی گوشوارے

آرڈیننس کا دفعہ ۲۴۵ سہ ماہی گوشوارے ارسال کرنے سے متعلقہ احکامات کا تعین کرتا ہے۔

۱۔ سہ ماہی گوشوارے جمع کروانا

کمپنیات آرڈیننس ۱۹۸۴ (آرڈیننس) کے دفعہ ۲۴۵ کی ذیلی دفعہ (۱) اور کمیشن کے مراسلہ نمبر ۹ بتاریخ ۱۹ مارچ ۲۰۰۳کی شرائط کے تحت ہر لسٹڈ کمپنی کے لئے لازم ہے کہ وہ اپنے سہ ماہی مالیاتی بیان (سہ ماہی گوشوارے) پہلی اور تیسری سہ ماہی کے اختتام کے تیس دن کے اندر اندر اور دوسری سہ ماہی کے اختتام کے دو ماہ کے اندر اندر کمیشن کے پاس جمع کروائے۔

۲۔ سالانہ گوشواروں پر دستخط/کی توثیق

لازم ہے کہ سہ ماہی گوشوارے ڈائریکٹروں کے منظور کردہ ہوں اور انتظامی افسرِ اعلیٰ اور کم از کم ایک دائریکٹر کے دستخط شدہ ہوں۔ جہاں انتطامی افسرِ اعلیٰ فی الوقت پاکستان میں موجود نہیں ہے تو ،کمپنی کے فردِ توازن اور نفع و نقصان کے کھاتے یا آمدن و خرچ کے کھاتے پر فی الوقت پاکستان میں موجود ڈائریکٹروں میں سے کوئی سے دو کے دستخط ثبت ہونے ضروری ہیں۔

۳۔ گوشوراے پیش کرنے کے ضمن میں ڈائریکٹر کی ذمہ داری:

آڈٹ شدہ سالانہ گوشوارے لازماً ڈائریکٹروں سے منظور کروائے جائیں ۔

۴۔ گوشواروں کی پرنٹنگ:

لسٹڈ کمپنیوں کے لئے لازم ہے کہ وہ سہ ماہی گوشواروں کی کافی نقول جو تین سے کم نہ ہوں جیسا کہ صراحت کی جاسکتی ہے، چاہے آڈٹ شدہ یا بصورتِ دیگر، پرنٹ کروائیں اور اراکین ، سٹاک ایکسچینج جس میں کمپنی کے حصص لسٹڈ ہیں ، کمیشن اور رجسٹرار کو بھجوائیں۔(دفعہ ۲۴۵)

۵۔ سہ ماہی گوشواروں کا آڈٹ جائزہ

چھ ماہ کے مجموعی اعداد و شمار جو دوسرے سہ ماہی گوشوارے میں پیش کئے گئے کا دستوری آڈیٹروں کی جانب سے لمیٹڈ سکوپ جائزہ لیا جانا ضروری ہے۔ ایسا جائزہ پہلو اور تیسری سہ ماہی کے لئے مطلوب نہیں ہے۔ (کمیشن کے مراسلہ نمبر ۱۶ بتاریخ ۱۱ دسمبر ۲۰۰۲ کے مطابق)۔

سہ ماہی گوشوارے جمع نہ کروانے پر جرمانہ (دفعہ ۲۴۵) :

اگر کوئی کمپنی اپنے گوشوارے بروقت فراہم کرنے میں ناکام ہو جاتی ہے تو کمپنی کا ہر ڈائریکٹر، بشمول انتظامی افسرِ اعلیٰ اور حساب دارِ اعلی جو دیدہ دانستہ اپنے کسی فعل یا فرو گزاشت سے ایسی ناکامی کا سبب بنا جرمانہ کا سزاوار ہو گا جو کی حد ایک لاکھ روپے سے متجاوز نہیں ہو گی اور مزید ایک ہزار روپے یومیہ جرمانے کا جتنے عرصے تک عدم ادائیگی جاری رہتی ہے۔