پیشگی شرائط:

  • کم از کم ادا شدہ سرمایہ  کی حد[  حیاتی بیمہ اور تکافلِ کنبہ : ستر کروڑ روپے  اور  غیر حیاتی اور عمومی تکافل : پچاس کروڑ روپے]؛
  • سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ساتھ  دستوری کھاتے میں ادا شدہ سرمائے کا  دس فیصد برقرار رکھنا؛
  • بیمہ آرڈیننس ۲۰۰۰ کے احکامات اور اس کے تحت وضع کئے گئے قواعد  کی پیروی میں  ادائے قرض کی صلاحیت کے تقاضے کی تعمیل ؛
  • اپنے واجبات  سے  نمٹنے اور ان سےنمٹنے کی متسلسل صلاحیت؛
  • بیمہ کمپنیات (ٹھوس  اوردانش مندانہ  مناظمت ) قواعد ۲۰۱۲ء کی پیروی میں معیارِ اہلیت  پر پورا اترنے اور اس کے تسلسل کی صلاحیت؛
  • دستوری محاسب جس کی کمیشن نے منظوری دی ہوئی ہے کے تقررکا ثبوت؛
  • اگر درخواست گزار  حیاتی بیمہ کا کاروبار کرنا چاہتا ہے تو ایک ایکچوئری کے تقرر کا ثبوت؛
  • درخواست  گزار بیمہ آرڈیننس ۲۰۰۰ کے احکامات کی پیروی کرتا ہے  اور غالب  امکان ہے کہ وہ ان کی پیروی جاری رکھے گا ، جیسا بھی اس پر ان کا اطلاق ہوتا ہے ۔

درخواست:

سندِ تشکیل حاصل کر کے،  کفیلان /معاونین کے لئے ضروری ہے کہ وہ ایس ای سی پی کے بیمہ ڈویژن کو بیمہ آرڈیننس ۲۰۰۰ کے دفعہ ۶ کے تحت ملک میں بیمہ کا روبار شروع کرنے  کے لئے  سندِ اندراج کی  درخواست دے گا ، جس میں درج ذیل کی صراحت شامل ہو گی ، یعنی:

  1. بیمہ کار کا نام؛
  2. صدر  دفتر کا پتہ اور ایسی صورت میں کہ جہاں بیمہ کار کی تشکیل بیرونِ ملک ہوئی ، پاکستان سے باہرصدر  دفتر کا پتہ؛
  3. بیمہ کار کے ڈائریکٹروں کے نام، پتے اور پیشے اور ان ڈائریکٹروں کے پاس دیگر ڈائریکٹر شپ کی تفصیلات؛
  4. قسم اور تمام  معاوضوں کی تفصیلات اور دیگر مراعات جو درخواست گزار اور ڈائریکٹر کے مابین معاہدے کے تحت ادا کئے جا رہے ہیں؛
  5. ہر شخص جوجاری کنندہ کے جارہ کردہ سرمایہ حصص میں دس فیصد یا زائد مفاد کا حامل ہے  کے دیگر کاروبار، پتے اور نام کی تفصیلات؛
  6. بیمہ کار کی جانب سے بیمہ کے کاروبار کی قسم یا اقسام کا بیان اور ہر نوع کے تحت خطرات کی وسعت جن کا احاطہ  کیا جانا ہے ؛
  7. جہاں  حیاتی بیمہ کے لئے اندراج کی خواہش ظاہر کی گئی ، بیمہ کار کی جانب سے قائم کئے گئے دستوری فنڈ کا بیان؛
  8. بیمہ کار کے محاسب کا نام اور پتہ اور محاسب کا بیان کہ وہ بیمہ کار کے محاسب کے طور پر کام کرنے کے لئے رضا مند ہے (دفعہ (۱) ۴۸کے تحت منظور شدہ محاسبین کی فہرست میں سے محاسبین کا تقرر کیا جانا چاہیے)؛
  9. جہاں  حیاتی بیمہ کے لئے اندراج کی خواہش ظاہر کی گئی، بیمہ کار کے تقرر کردہ ایکچوئری کا نام  اور پتہ اور تقرر  کردہ ایکچوئری کا یہ بیان کہ وہ بیمہ کار کے ایکچوئری کے طور پر تقرر کے لئے رضامند ہے۔ ایکچوئریز کی تعلیمی قابلیت کی سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (بیمہ) قواعد ۲۰۰۲ کے دفعہ ۳ میں صراحت کر دی گئی ہے؛
  10. بینک یا بینکوں کا نام اور پتہ جنہیں بیمہ کاربطور پرنسپل بینکر یا بینکرز  استعمال کرتا ہے یا استعمال کرنے کی تجویز دیتا ہے؛
  11. متولیِ سرمایہ کار ی کا نام اور پتہ جسے بیمہ کار  نے استعمال  کیا یا استعمال کرنے کی تجویز دی؛
  12. اپنی انتظامیہ کو کمپنی کی جانب سے رپورٹنگ کے انتظامات کے بارے میں معلومات؛
  13. ایس ای سی پی کو  کمپنی کی جانب سے رپورٹنگ  کے انتظامات کے بارے میں معلومات؛
  14. بیمہ کار کی جانب سے  مجوزہ بیمہ مکرر کے انتظامات کا بیان اور یہ بیان کہ کیسے اور کس حد تک متوقع معاہدات کا بیمہ کیا جائے گا؛
  15. بیمہ مکرر کے معاہدے کے علاوہ کسی دیگر  معاہدے کی تفصیلات ، جو درخواست گزار کا کاروبارِ بیمہ کرنے والے کسی  شخص یا باڈی کارپوریٹ  کے ساتھ ہے؛
  16. بیمہ آرڈیننس ۲۰۰۰ کے دفعہ ۱۱ اور بیمہ کمپنیات}ٹھوس  اور دانش مندانہ  انتظام{۲۰۱۲میں مقرر کئے گئے متقضیات کی تعمیل یقینی بنانے کے لئے مجوزہ اقدامات کی تفصیلات؛
  17. بیمہ کار کی سرمایہ کاری پالیسی کی تفصیلات؛
  18. الحاق /بیرونی ٹھیکے کے معاہدات کی تفصیلات؛
  19. ملازمین کا متوقع خاکہ(  تمام آسامیاں فوری طور پر چاہے پُر نہ  بھی کی جائیں)؛
  20. نمائندوں اور بروکروں کے لئے مجوزہ معاوضے، فوائد اور ترغیبات؛
  21. تقسیم کے طریقے اور فروخت کرنے والوں کی تربیت کے منصوبے؛
  22. مصنوعات کی اقسام اور مارکیٹنگ کے طریقے۔

معاون دستاویزات:

بیمہ آرڈیننس ۲۰۰۰ کی ذیلی دفعہ ۶(۶) کی اغراض کے لئے مندرجہ ذیل دستاویزات رجسٹریشن کے لئے کسی بھی درخواست کے ہمراہ جمع کروائے جائیں گی :

  • متعلقہ سی آر او کی جانب سے تصدیق شدہ سندِ تشکیل کی مصدقہ اصل نقل؛
  • متعلقہ سی آر او کی جانب سے تصدیق شدہ کمپنی کی یاداشت اور قواعد وضوابط  کی مصدقہ اصل نقل یا دیگر دستاویزات؛
  • کمپنی کے ادا شدہ سرمائے کی نسبت محاسبین کی جاری کردہ سند ؛
  • سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے ایک بیان  جو درخواست کی تاریخ سے سات دن سے زیا دہ پرانا نہ ہو  جس میں بیمہ آرڈیننس ۲۰۰۰ کی دفعہ ۲۹ کے تحت جمع کرائے گئی دستوری رقم  کی عکاسی ہو۔
  • بیمہ آرڈیننس کی دفعہ ۴۱ کے تحت بیمہ مکرر کے معاہدے کے انتظامات کی نقل؛  معاہدہ بیمہ مکرر کے انتظامات’’اے‘‘معیار کے حامل  بیمہ مکرر  کرنے والوں  کے ساتھ قابل قبول ہوں گے ؛
  • بیمہ کمپنی کی تشکیل کے بعد اس کی ڈائریکٹر شپ تبدیل کرنے کی صورت میں ‘ کمپنیات آرڈیننس ۱۹۸۴ کے تحت فارم ۲۹؛
  • درخواست گزار کے حصص داران کے گزشتہ پانچ سالانہ اجلاسِ  عام کے موقع پر  کھاتوں، گوشواروں اور رپورٹوں کی نقول  یا اگر درخواست گزار کے حصص داران کے پانچ سے کم سالانہ اجلاسِ عام  منعقد ہوئے  تو جتنے سالانہ اجلاسِ عام منعقد کئے گئے ان میں پیش کئے گئے کھاتوں، گوشواروں اور رپورٹوں کی نقول؛
  • یقینی بنانا کہ فروخت کنندگان  کے لئے تشہیری مواد  اور /یا  اندرونِ خانہ تربیتی مواد میں غلط بیانی  یا دشنام طرازی نہیں ہے؛
  • غیر حیاتی بیمہ کاروبار  کی ممنوعہ اقسام کے ضمن میں ، شائع شدہ تعارفی کتابچے(prospectus)  کی مصدقہ نقل ، اگر ہو،بیمہ کار کے طے شدہ پالیسی فارموں کا اشتہار  اور بیمہ پالیسیوں کے حوالے سے پیش کش کئے گئےنرخِ  بیمہ، فوائد، شرائط و ضوابط کا بیان؛
  • بیمہ کاروبار شروع کرنے کے لئے  درج ذیل معلومات جمع کروائی جائیں گی :
  1. درخواست گزار کی جانب سے مجوزہ  حیاتی بیمہ پالیسیوں کے لئے  پیشکش کئے گئے نرخوں، فوائد ، شرائط اور ضوابط کا بیان ،بشمول مگر انہی تک محدود کئے بغیر جہاں پالیسی مالیتِ دست برداری (surrender value)   کی حامل ہو ، وہ بنیاد جس کی بنا پر مالیت ِدست برداری  کا تعین کیا جائے گا، اورسرمایہ کاری سے منسلک پالیسیوں کی صورت میں حسبِ ذیل کی تفصیلات:
    • سرمایہ کاری جس کے ساتھ پالیسی منسلک ہے ؛
    • وہ بنیادجس پر پالیسی کے تحت قابل ادائیگی فوائد کا تعین کیا جائے ؛
    • جس تعدد کے ساتھ اور بنیاد جس کی بنا پر مالیتِ اکائی کا تعین کیا جاتا ہے  اور اکائیوں کے لئے  خرید و فروخت کے وقت مختص کی گئی مالیت ؛
    • وہ بنیادجس  پر خرید و فروخت کے وقت اور خرید و فروخت کے مقاصد کے لئے اکائیوں کی مالیت مختص کی گئی  ؛
    • وہ بنیاد جن پر پالیسی سے منسوب اخراجات کا تعین کیا گیا ہو؛اور
    • وہ بنیاد جس پر پالیسی  کے موت سے منسوب اخراجات کا تعین کیا گیا ہو؛
  2.  کاروباری منصوبہ جس میں درخواست گزار کی  اقساط کے ذریعے متوقع آمدن، اخراجات اور نتائج کا،  اس تاریخ جس پر یہ اجازت حاصل کرنے کی تجویز ہے  سے اتنی مدت کے لئے جو دس سال سے کم نہ ہو ،خاکہ دیا گیا ہو ؛
  • درخواست گزار کی جانب سے پیش کی جانے والی  حیاتی بیمہ پالیسیوں کے متعلق درخواست گزار کی جانب سےتحریری ، برقیاتی   یا دیگر مواد جسے ابلاغِ عامہ یا   پالیسی  مالکان کے ساتھ  یا امکانی پالیسی مالکا ن کے ساتھ رابطے کے لئے جاری کرنے کی تجویز ہوکی ایک کاپی  ، ؛
  1. تقرر کئے گئے  ایکچوئری کی جانب سے ایک بیان  کہ جن  حیاتی بیمہ معاہدوں میں شمولیت کی تجویز ہے  کی شرائط وقیودٹھوس اور  قابلِ عمل ہیں؛ اور
  2. تقررکئے گئے ایکچوئری کی جانب سے ایک بیان کہ کاروباری منصوبہ ان  اصولوں کے مطابق تیار کیا گیا ہے  جو اسے مناسب اور ٹھوس دکھائی دے رہے ہیں ۔

ایک درخواست  گزار   درخواست میں یا مطلوبہ دستاویز میں موجود کسی معاملے میں کسی بھی تبدیلی کی صورت میں ، تبدیلی وقوع پذیر ہونے کے چودہ دن کے اندر اندر، کی گئی تبدیلی کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے  تحریراً  جو دو مجاز اشخاص کی دستخط شدہ ہو آگاہ کرے گا ۔

ایس ای سی پی اطمینان حاصل کرنے کے بعد بیمہ کار کا اندراج کر سکتا ہے:

بیمہ آرڈیننس ۲۰۰۰اور اس کے تحت وضع کردہ قواعد ساتھ ہی ساتھ اس ضمن میں کئے گئے پالیسی فیصلوں   کے احکامات کی روشنی میں ایس ای سی پی درخواست اور منسلکہ دستاویزات  کی جانچ پڑتال کرے گا۔

اہم ترین

ایس ای سی پی کسی بھی وقت مندرج بیمہ کار سے یا  کسی ایسے بیمہ کار سے  جو بیمہ آرڈیننس ۲۰۰۰ کے تحت  مندرج متصور ہو تقاضا کرسکتا ہے کہ وہ ایسی شرائط کی تعمیل کرے جنہیں وہ مناسب خیال کرتا ہے۔

تکافل قواعد کے تحت اجازت حاصل کرنے کی درخواست:

بیمہ آرڈیننس  ۲۰۰۰کے احکامات کے تحت متقضیات کی تکمیل کے بعد کمپنیات جو مکمل طور پر تکافل یا روایتی بیمہ کار ونڈو تکافل طریق کار جاری رکھنے کا ارادہ رکھتی ہیں  کے لئے لازم ہے کہ وہ  متعلقہ تکافل قواعد کے تحت  پیشگی مطلوبات (requirements) کی تعمیل کرے۔

سندِ اندراج کی وسعت:

ایک دفعہ جب ایک بیمہ کار کو بیمہ کاروبار کرنے کے لئے سندِ اندراج جاری کر دی گئی  تو زندگی بیمہ کار کو تمام اقسام کا   حیاتی بیمہ کا ذمہ لینے کی  اجازت ہو گی(عمومی زندگی، سرمایہ انفکاک، پنشن فنڈ، حادثاتی اور صحت)اور  غیر حیاتی بیمہ کار کو  غیر حیاتی بیمہ کی تمام اقسام کا ذمہ لینے کی اجازت ہو گی(آگ اور املاک کو نقصان، بحری ، فضائی اور ٹرانسپورٹ، لازمی بیمہِ گاڑیاں برائے فریقِ ثالث ، وجوب، کارندوں کی تلافی، قرض اور ضمانت، حادثات اور صحت سے متعلقہ، زرعی بیمہ بمعہ فصلوں کا بیمہ، متفرقات)  اس حد تک کہ جو سندِ اندراج میں مقرر کر دی گئی ہے۔

کاروبارکے آغاز کے لئے سند کے اجرا کی درخواست؛

بیمہ آرڈیننس ۲۰۰۰ کے تحت کمپنی کے اندراج پر ، بیمہ کار کے لئے لاز م ہے کہ وہ کمپنیات آرڈیننس ۱۹۸۴کے احکامات کے تحت ذمہ لینے کے کاروباری عمل کا آغاز کرنے کے لئے متعلقہ دفترِ اندراج کمپنیات  سے کاروبار کے آغاز کی سند حاصل کرے۔