سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کا اپیلٹ بینچ  (بینچ)  کسی کمشنر یا کمیشن کے کسی دیگر مجاز افسر کے جاری کردہ  احکامات کے خلاف سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ایکٹ، مجریہ ۱۹۹۷ کی دفعہ ۳۳  کے تحت دائر کردہ  اپیلوں کی سماعت اور فیصلہ  کا اختیار رکھتا ہے ۔ اپیلنٹ کے لئے ضروری ہے کہ وہ بینچ کے رو برو  زیرِ اعتراض حکم  کی تاریخ  کے تیس دن کے اندر اندر اپیل دائر کرے،

تاہم درج ذیل  کے خلاف  بینچ کے رو برو کوئی اپیل قابلِ سماعت نہیں ہوگی۔

  • ایک کمشنر یا کمیشن کے ایک افسر کے کسی انتطامی حکم کی بابت۔
  • نظرِ ثانی یا از سرِ نو جائز کے اختیارات استعمال کرتے ہوئے جاری کئے گئے کسی حکم کی بابت۔
  • ایک کمشنر یا کمیشن کے ایک افسر کی جانب سے قانونی کارروائیوں کا آغاز کرنے کے حوالے سے دی گئی کسی منظوری یا فیصلے کی بابت۔
  • کسی عبوری حکم جو سارے معاملے کو نمٹا نہیں دیتا  کی بابت۔

اپیلوں کو بر وقت نمٹانے کے لئے مختلف بینچ تشکیل دئے گئے ہیں  اور ہر بینچ دو کمشنروں پر مشتمل ہے۔ایکٹ کے دفعہ ۳۳ کے تحت  موصول ہونے والی ہر اپیل کا  سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (اپیلٹ بینچ کا طریقِ عمل) قواعد ، ۲۰۰۳ (قواعد) کے مطابق معائنہ اور جانچ پڑتال ضروری ہے ۔ جو اپیلیں قواعد کی مطابقت میں ہوں وہ رجسٹرار کی جانب سے درج کر لی جاتی ہیں۔ جب کہ ایسی اپیلیں جن میں کوئی کمی پائی جائے  کے حوالے سے اپیلنٹ کو اس ہدایت کے ساتھ مطلع کر دیا جاتا ہے  کہ وہ صراحت کردہ خامیاں مقررہ وقت کے اندر دور کرے۔ اپیل کے اندراج کے بعد ، رجسٹرار ریسپانڈنٹ سے تقاضا کرتا ہے کہ وہ مقررہ وقت کے اندر تحریری جواب جمع کرائے ۔ قواعد میں دئے گئے تقاضے پورے ہوجانے کے بعد اپیلیں سماعت کے لئے مقرر کر دی جاتی ہیں ۔ اور اگر ممکن ہو تو پینتالیس دنوں  کے اندر اندر حتمی احکامات جاری کر دئے جاتے ہیں  ۔