ریٹائرمنٹ کی منصوبہ بندی

مالیات کی قبل از وقت تیاری میں ہی عقل مندی ہے اور یہی رسم و رواج ہیں۔ ایک پرسکون ریٹائرمنٹ کاحصول اکثریت کے لئے ایک اہم موقع ہے، نہ صرف مالیاتی لحاظ سے بلکہ معاشی اور نفسیاتی لحاظ سے بھی ۔

ریٹائرمنٹ کی منصوبہ بندی کیوں کریں؟

جب آپ ریٹائرمنٹ کے قریب ہوتے ہیں تو آپ کو بہت سی چیزیں ملحوظ خاطر رکھنا ہوتی ہیں جیسے آپ اپنی آنے والی زندگی کس طرح گزاریں گے اور اپنی اولاد کی مشکلات کی آسانی کے لئےوراثت میں کیا چھوڑ کر جانا چاہیں گے۔
ایک شخص جو موجودہ دور میں پانچ لاکھ سالانہ کما رہا ہے وہ ریٹائرمنٹ کے بعد ایسی ہی کمائی کی توقع نہیں رکھ سکتا۔لہٰذا ، اس کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ قبل از وقت منصوبہ بندی کرے تاکہ جیسے ہی وہ ریٹائر ہو اس کے پاس وافر مقدار میں پیسے ہوں تاکہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد کے اخراجات کو پورا کر سکے۔
زیادہ تر ملازمین کو ان کے آجر کی جانب سے ریٹائرمنٹ آپشنز فراہم کی جاتی ہیں جنھیں’ریٹائرمنٹ پر منفعت کا منصوبہ‘ کہا جاتا ہے جن میں کفالتی سرمایہ، گریجوئٹی اور سُپر اینوئشن شامل ہیں۔تاہم زیادہ تر لوگوں کو ابتدائی مرحلے میں ریٹائرمنٹ کی منصوبہ بندی کرنے کا موقع نہیں ملتاجس کی وجہ وسائل میں کمی، کم علمی،ذاتی ذمہ داریاں یا کوئی بھی دیگر وجوہات ہو سکتی ہیں۔
معاشی اور مالیاتی تحفظ کے لئےبڑھتی ہوئی پریشانی کے باعث ریٹائر ہونے والوں کو بااثر طریقے سے اپنی ریٹائرمنٹ کی منصوبہ بندی کرنی چاہئےتاکہ وہ بعد میں کسی کے محتاج نہ ہوں۔ ریٹائرمنٹ کی منصوبہ بندی کے لئے درج ذیل پانچ اقدامات اٹھائے جا سکتے ہیں:

  • اپنی موجودہ مالی حالت کا جائزہ لیں
  • اپنی ریٹائرمنٹ کے مقاصد/ضروریات کا تخمینہ لگائیں
  • ایک ریٹائرمنٹ کا منصوبہ چنیں
  • اپنے اثاثوں کے تفویض کی حکمت عملی وضع کریں
  • اپنے اثاثوں کے تفویض کی حکمت عملی وضع کریں
  • سالانہ بنیادوں پر یا باقاعدگی سے کچھ عرصے بعد اپنے ریٹائرمنٹ کے منصوبے پر نظر ثانی کریں

ریٹائرمنٹ کے بعد اپنے آنے والی زندگی سے بھر پور فائدہ اٹھانے کے لئے اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ نے بہت پہلے سے ہی اس کی منصوبہ بندی کر رکھی ہو۔

پہلا قدم:قبل از وقت بچت کرنا شروع کریں

اپنی ریٹائرمنٹ سے جتنا پہلے آپ بچت کرنا شروع کریں گےریٹائرمنٹ کے بعد آپ کے پاس اتنا ہی خرچ کرنے کو ہوگا۔ زیادہ تر آجر بعض ریٹائرمنٹ کی منفعت کی پیشکش کرتے ہیں لہٰذا یہ ضروری ہے کہ چھوٹی عمر میں ہی اس سے فائدہ حاصل کیا جائے۔جب آپ نئی ملازمت کا آغاز کرتے ہیں تو آپ کو اختیار دیا جاتا ہے کہ آیا آپ کسی پنشن یا بچت کے منصوبے کا حصّہ بننا چاہتے ہیں یا نہیں۔ آپ کو دو یا دو سے زائد مختلف منصوبوں میں انتخاب کا اختیار بھی دیا جا سکتا ہے۔ بہت سی صورتوں میں، یہ اس مکمل ادائیگی کا ایک اہم حصّہ ہوتے ہیں جو آپ کا آجر آپ کو عطا کرتا ہے۔پھر بھی زیادہ تر لوگ اسے اہمیت نہیں دیتے۔ آپ کو ان منصوبوں سے استفادہ کرنا چاہئےبے شک تھوڑے عرصے کے لئےاس سے آپ کی آمدنی میں کمی ہو جائے۔ جہاں آجرین یہ فوائد فراہم نہیں کرتے تو چھوٹی عمر سے ہی رضاکارانہ پنشن سکیموں میں (وی پی ایس)سرمایہ کاری سے آپ کو بڑا فائدہ ہو سکتا ہے۔

دوسرا قدم: اپنی ریٹائرمنٹ کے لئے منصوبہ بندی کریں

یہ جاننا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد کی زندگی سے آپ کو کیا چاہئےایک اچھا احساس ہے لیکن یہ جاننا کہ وہاں پہنچنے کے لئےآپ کو کیا درکار ہےآپ کو زیادہ مطمئن کرے گا۔ ریٹائرمنٹ کے حوالے سے آپ کے ذہن میں ایک ہندسہ ہونا ایک اچھی علامت ہے۔مثال کے طور پر، فرض کریں آپ یہ سوچتے ہیں کہ جب آپ کے پاس دس لاکھ روپے اور اپنا گھر ہوگا تو آپ ریٹائر ہو جائیں گےتو پھر اس مقصد کو ریٹائر منٹ سے پہلے حاصل کرنے کے لئے تن دہی سے کام کریں۔

تیسرا قدم: اپنے پیسوں کی سرمایہ کاری کریں

جب آپ ریٹائر ہو جائیں گے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ اپنی زندگی بھر کی کمائی کو ختم کر دیں۔ آپ کی سرمایہ کاری سے ملنے والا فائدہ آپ کو اچھی خاصی مقدار میں رقم مہیاکر سکتا ہے جس کی باعث آپ کو صرف اپنی ابتدائی رقم پر ہی بھروسہ نہیں کرنا پڑے گا۔اپنی سرمایہ کاری کو متنوع بنائیں کچھ ایسی سرمایہ کاری کریں جو محفوظ ہو اور کچھ سرمایہ کاری اس جگہ کریں جن میں خطرے کی توقع ہو کیونکہ ان سے زیادہ فائدہ ملتا ہے۔ ایکویٹی یا کماڈیٹی اور میوچل فنڈ زآپ کے لئے بہتر ثابت ہو سکتے ہیں۔

چوتھا قدم: اپنے اہداف کا تعاقب کریں

اپنے اہداف کا تعاقب، خصوصاً چھوٹی عمر میں بہت مشکل کام لگے گا مگر جیسے جیسے آپ اسے انجام دیں گےیہ آسان ہوتا جائے گا۔ اپنے شناخت شدہ اہداف کا تعاقب کریں اور ریٹائرمنٹ کے بعد کسی اور پر بوجھ بننے کےبجائے اپنی مرضی کے مطابق ایک خوش و خرم زندگی بسر کریں۔

ٹیکسوں کی منصوبہ بندی

ٹیکس ایسی رقم ہےجو حکومت پیش کی گئی متعدد خدمات کے عوض متعین کردہ مخصوص شرحوں پر لی جاتی ہے۔ٹیکس حکومت کے لئے فائدے کے حصول کا بنیادی ذریعہ ہے۔
اگر ہم اصطلاح ’ٹیکس کی منصوبہ بندی‘ پر نظر ڈالیں تو ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ یہ ٹیکس ذمہ داریوں میں کمی کے لئے بنیادی قانونی راستہ ہے۔
بطور خلاصہ، ٹیکس کی منصوبہ بندی ایک باقاعدہ مشق ہےجو قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے عمل میں آتی ہے تاکہ ٹیکس کی ذمہ داریوں میں دستیاب آزادی ، منہائیوں، اعانتوں اور عطیات کے مقدم استعمال سےکمی لائی جا سکے۔ چونکہ ٹیکس کی منصوبہ بندی قانونی احکامات کے ڈھانچے کے اندر واقع ہوتی ہے، ایک ٹیکس دہندہ کو یہ حق ہے کہ وہ اپنے معمولات اس انداز سے ترتیب دے جو ٹیکس ذمہ داریوں کو کم از کم حد تک کم کردے۔