رسک لینے کی استعداد

دو عوامل ایسے ہیں جو ہمیں اس بات کا تعین کرنے میں مدد دیتے ہیں کہ ہمیں کس حد تک رسک لیناچا ہیے:

  • ۱۔ رسک برداشت کرنے کی صلاحیت
  • ۲۔رسک لینے کی آمادگی

مندرجہ ذیل فرق ذہن نشین کرنا ضروری ہے:

رسک لینے کی استعداد ایک فرد یا ایک کمپنی کےخطرات لینے کے لئے مالی صلاحیت ہے۔

رسک لینے کے لئے آمادگی سے مراد رسک لینے کی طرف ذہنی رویہ ہے۔

رسک لینے کی ضرورت صرف اس صورت میں پیدا ہوتی ہےاگر مالی مقاصد محدود وسائل سے پورے نہ ہو رہےہوں۔ دوسری جانب اگر مالی مقاصد کو پورا کرنے کے لئے سرمایہ کافی ہو تو پھر رسک لینے کی کوئی ضرورت نہیں رہتی۔

ان عوامل اور رسک پروفائلنگ کی بنیاد پر سرمایہ کار وں کی درجہ بندی کچھ اس طرح کی جا سکتی ہے:

۱۔ جارحانہ سرمایہ کار

ایسا سرمایہ کار جو خطرات مول لینے کے لئے آمادہ ہو تاکہ زیاد ہ منافع حاصل کرسکے ۔ ایسے سرمایہ کار مختصر سے درمیانی مدت کی سرمایہ کاری میں اتار چڑھاؤ سے پریشان نہیں ہوتے۔

۲۔ اعتدال پسند سرمایہ کار

ایک ایسا فرد جوایسےمستحکم منافع کامتلاشی ہو جو محتاط فنڈز کے منافع سے زیادہ ہو۔وہ زیادہ معقول منافع کےبدلے میں کم اتار چڑھاؤ کو برداشت کرنے پر تیار ہوتاہے، لیکن پھر بھیایکمحتاط سرمایہکارکینسبت زیادہ جارحانہ انداز میں سرمایہ کاری کرنے پر آمادہ رہتاہے۔

۳۔ محتاط سرمایہ کار

ایسا سرمایہ کار جو سرمایہ کاری کے بارے میں استحکام کی تلا ش میں ہوتا ہے۔ وہ اپنے سرمایہ کی حفاظت کے لئے بہت زیادہ فکر مند رہتا ہے۔اس طرح وہ اپنی سرمایہ کاری کو اتارچڑھاؤ سے بچا کر رکھنا چاہتا ہے اور وہ اپنےسرمایہ کی تحفظ کے بدلے میں کم منافع قبول کرنے کے لئے تیا ر ہوتاہے۔